پاکستان

عدالت کا آصف زرداری کو گرفتار کرنے کا حکم!

پینتیس ارب روپے کی منی لانڈرنگ اسکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ہیں۔اور آصف علی زرداری کو کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔اور کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو 4 ستمبر تک گرفتار کیا جائے۔۔عدالت نے تمام مفرور ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

مفرور ملزمان میں نمر مجید، اسلم مسعود اور عارف خان و دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ ملزمان پر بوگس اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کا الزام عائد ہے۔ جب کہ آصف علی زرداری کی بہن فریال تالپور منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر ہیں۔یاد رہے گزشتہ روز سابق صدرر آصف علی زرداری کو مفرور ملزم قرار دے دیا گیا تھا۔

جعلی بنک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ اسکینڈل میں پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئیں تھیں۔

فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 4 ستمبر تک کی توسیع کر دی گئی تھی۔جب کہ منی لانڈرنگ کیس میں سابق صد ر آصف علی زرادری مفرور ملزم قرار پائے تھے۔وفاقی تحقیقاتی اداری( ایف آئی اے )نے جعلی بینک اکاونٹس منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کر لیا تھا۔۔۔عدالت نے اومنی گروپ کے اکاونٹس بحال کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جے آئی ٹی کی تشکیل تک جائیدادیں قرق کرنے کا حکم برقرار رکھا ۔

بدھ کے روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاوئنٹس سے منی لانڈرنگ کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اومنی گروپ کے مالک انور مجید، عبد الغنی مجید ، علی کمال ،مصطفی مجید اور ،قمر مجید عدالت میں پیش ہوگئے توان کے وکیل شاہدحامد نے کہاکہ وطن واپسی میں مدد کرنے پر ایف آئی اے کے مشکور ہیں کیونکہ انور مجید اور انکے بچوں کا نام ای سی ایل میں شامل کیاگیاہے۔

چیف جسٹس نے کہاکہ ای سی ایل میں صرف انور مجید اور عبد الغنی مجید کے نام ہیں لیکن اب باقی تین بچوں کے نام بھی ای سی ایل میں شامل کریں گے۔اس پر شاہد حامد نے کہاکہ عدالت کویقین دلاتے ہیں انور مجید اور بچے تحقیقات میں شامل ہوں گے، چیف جسٹس نے کہاکہ یہ لوگ زرداری فریال تالپور اور زین ملک کی طرح تحقیقات کا حصہ نہیں۔آج جے آئی ٹی سے متعلق فیصلہ کریں گے۔

Back to top button