صحت

چکن کھانے سے وہ بیماری ہونے لگی جس سے بچنے کیلئے آپ ساری زندگی کوشش کرتے ہیں، طبی ماہرین نے خطرناک انتباہ جاری کر دیا

پروٹین سے بھرپور غذائوں کو جسمانی صحت کیلئے عام طور پر مفید اور ضروری قرار دیا جاتا ہے مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت زیادہ پروٹین کا استعمال درمیانی عمر کے افراد میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 33 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔۔فن لینڈ کی ایسٹرن فن لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بیشتر غذائی ذرائع سے حاصل ہونے والی پروٹین کا زیادہ استعمال ہارٹ فیلیئر کا خطرہ کسی حد تک بڑھا سکتا ہے، صرف مچھلی اور انڈے اس خطرے کا

باعث نہیں بنتے۔محققین کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے یہ بات سامنے آچکی ہے کہ پروٹین سے بھرپور غذائیں خصوصاً حیوانی ذرائع سے ملنے والی پروٹین سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھتا ہے۔اس تحقیق کے دوران ڈھائی ہزار کے قریب درمیانی عمر کے افراد کی غذائی عادات کا جائزہ 22 سال تک لیا گیا۔ان افراد کو روزانہ پروٹین کی مقدار کے حوالے سے 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا اور پھر زیادہ پروٹین اور کم پروٹین والے گروپس کے نتائج کا تجزیہ کیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ پروٹین کھانے والے افراد میں ہارٹ فیلیئر کے 334 کیسز دیکھنے میں آئے اور ان میں یہ خطرہ حیوانی پروٹین کے استعمال سے 70 فیصد جبکہ نباتاتی پروٹین سے 27.7 فیصد تک بڑھا۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل سرکولیشن میں شائع ہوئے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر میں غذائی پروٹین جیسے دودھ، مرغی، مکھن اور پنیر وغیرہ سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 49 فیصد بڑھا دیتے ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ مچھلی اور انڈوں میں موجود پروٹین سے یہ خطرہ نہیں بڑھتا۔تحقیق میں بتایا گیا کہ حیوانی پروٹین کے زیادہ استعمال یہ خطرہ 43 فیصد جبکہ نباتاتی پروٹین کے استعمال سے 17 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

جواب دیں

Back to top button