بین الاقوامی

کشمیر بھارت کا چمکتا ستارہ بنے گا،مودی کا سری نگر پہنچ کر ایسا اعلان کہ پاکستانیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی

سرینگر(اے این این )بھارتی وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے عسکریت پسندوں کا نام لئے بغیر نوجوانوں کو مین اسٹریم میں داخل ہونے کی صلاح دیتے ہوئے کہا گمراہ نوجوانوں کی طرف سے پھینکا جانے والا ہر ایک پتھر جموں کشمیر کو غیر مستحکم کرتا ہے۔گولی اور گالی کے بدلے کشمیریوں کو گلے لگانے کی بات دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ہند اٹل بہاری واجپائی کی طرح میں بھی کشمیریت کا شیدائی ہوں۔ انہوں نے واضح کیا کہ امن و استحکامت کا کوئی بھی متبادل نہیں اور جموں کشمیر نئے بھارت کا چمکتا ستارہ بنے گا۔سخت سیکورٹی
حصار کے بیچ وزیر اعظم نریندر مودی سنیچر کو ریاست کے ایک روزہ دورے پر پہنچے جس دوران انہوں نے ریاست کے تینوں خطوں میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں 330میگاواٹ کشن گنگا ہائیڈیل پروجیکٹ کا افتتاح کیا جبکہ اسی تقریب میں موصوف نے سرینگر میں تعمیر ہونے والے رنگ روڈ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ تقریب سے خطاب کے دوران نریندر مودی نے کہا امن اور استحکامات کا کوئی بھی متبادل نہیں،میں نوجوانوں پر زور دیتا ہوں،جو اپنی راہ بھول چکے ہیں،واپس مین اسٹریم میں آئے، مین اسٹریم انکا کنبہ اور والدین ہیں،مین اسٹریم جموں کشمیر کی ترقی میں انکی شراکت ہے۔وزیر اعظم نے ریاستی نوجوانوں کو تشدد کا راستہ ترک کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جن نوجوانوں نے جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے انہیں گھر واپس آکر اپنے اہل و عیال کے ساتھ خوشحال زندگی گزارنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی کشمیریت کے شیدائی تھے اور نریندر مودی بھی کشمیریت کا شیدائی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے آگے آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ تشدد کی راہ ترک کرکے ریاست کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں کیوں کہ ریاست کی تعمیر و ترقی کو آپ کے صلاحیتوں کی ضرورت ہے اور آپ کے کاندھوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو گالیوں اور گولیوں سے حل نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس کے لئے کشمیریوں کو گلے لگانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہالال قلعہ سے بھی میں نے یہ کہا ہے کہ نہ ہی گالیاں اور نا ہی گولیاں مسائل کو حل کرسکتے ہیں،جس سے کشمیری فی الوقت گزر رہے ہیں،واحد حل گلے لگانے اور کشمیریوں سے محبت کرنے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی سرکار کے پاس جموں کشمیر کی ترقی کیلئے پالیسی اور مقصد بھی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جموں کشمیر کے کئی نوجوان دیگر ریاستوں کے نوجوانوں کیلئے رول ماڈل بن رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نئے بھارت پروجیکٹ کیلئے125کروڑ روپے شہریوں پر خرچ ہونگے اور جموں کشمیر نئے بھارت کا چمکتا ستارہ بنے گا۔ پاکستان پر وار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ ریاست میں تشدد ، تناؤ اور غیر یقینیت کے حامی ہیں آج ان کا ملک خود اس دہشت گردی کا شکار ہے اور وہ خود آج عدم استحکام کے شکار ہیں۔وزیر اعظم ہندنے کہا کہ ہمیں ان قوتوں کو منہ توڑ جواب دینا ہوگا جو ریاستی نوجوانوں کو بے بنیاد نعروں کی آڑ میں گمراہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماہ صیام کے دوران جنگ بندی تشدد کے حامیوں کے منہ پر ایک طمانچہ ہے جو ریاست میں حالات کو خوشگوار ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے ۔ اپنی تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم نے متعدد نوجوانوں کے کیسوں کو واپس لیا تاکہ وہ بھی سماج میں اپنی زندگی کو خوشحال طریقے سے گزار سکیں۔ اس کے علاوہ ہم نے ماہ صیام کے دوران اپنے مسلمان بھائیوں کو آرام پہنچانے کی خاطر یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا تاکہ اس مقدس ماہ کے دوران ہمارے بھائیوں کو کوئی تکلیف نہ پہنچے۔ ریاست میں سیاحتی ڈھانے کو وسعت دینے پرانہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ریاستی کی تعمیر و ترقی کے لیے یہاں سیاحتی ڈھانچے کو مزید مضبوط کیا جائے تاکہ پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار فراہم ہوسکے۔۔ وزیر اعظم نے اس موقعہ پر سرینگر میں رنگ روڑ کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کہا کہ اس روڑ پر 1200کروڑ روپے صرف ہوں گے جس کے نتیجے میں سرینگر میں 42کلومیٹر لمبی شاہراہ تعمیر کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ کی تعمیر سے سرینگر میں ٹریفک کا دباؤکم ہوگا اور لوگوں کو چلنے پھرنے میں کافی راحت محسوس ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ کا تعمیری منصوبہ ریاست کی تعمیر و ترقی میں چار چاند لگائے گا۔وزیر اعظم نے اسی دوران 330میگاواٹ کشن گنگا ہاڈیل پروجیکٹ کا افتتاح کرتے ہوئے اسے قوم کے نام وقف کیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں2014 میں تباہ کن سیلاب کے آنے کے بعد مین نے اپنی دیوالی کشمیر میں ہی منائی اور آج رمضان کا مہینہ شروع ہوتے ہی دوبارہ یہاں موجود ہوں۔اس موقعہ پر وزیر اعظم نر یندر مودی نے دورہ لداخ کے دوران یہاں رہنے والے لوگوں کی تعریف کرتے ہو ئے کہا کہ کہ یہاں کے لوگوں نے تعمیر و ترقی کے حوالے سے تاریخ رقم کی ہے ۔وزیر اعظم نے بودھ مت کے روحانی لیڈر کا شک بکولا کے جنم دن کے مو قعے پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ لداخ کے لو گوں نے کئی مصائب و مشکلات کے با جود بھی تعمیر و ترقی کا دامن ہاتھ میں تھا مے رکھا اور یہ آج ان ہی کو ششوں کے نتیجے میں ثابت ہوا کہ لداخ خطے کے لوگوں نے تعمیر و ترقی میں اپنا نمایا مقام حاصل کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے لداخ کا کئی بار دورہ کیا ہے اور ان دنوں میں یہاں کے لوگ سخت مشکلات میں مبتلا تھے لیکن یہاں کے لوگوں نے سخت کو ششیں کی اور تعمیر و ترقی کا دامن نہ چھوڈا جس کے نتیجے میں ان لوگوں کو اس کا پھل مل گیا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اور جموں کے لوگوں کو بھی لداخ کے لوگوں کے طریقہ کار کو اپنانا چاہئے اور انہیں بھی تعمیر و ترقی کا دامن تھام کر اپنے مستقبل کو روشن کر نے کی طرف گامزن ہو نا چاہئے ۔وزیر اعظم نر یندر مودی نے لداخ پہنچنے کے بعد اپنی تقریر لداخی زبان میں شروع کی اور اس دوران یہاں کے لوگوں نے وزیر اعظم کی طرف سے تقریر لداخی زبان میں شروع کرنے کی داد دی اور ان کا تالیوں اور سیٹیوں سے استقبال کیا ۔

جواب دیں

Back to top button