پاکستان

حافظ سعید کی لشکر طیبہ نے ایسا موبائل فون تیار کر لیا جس کو انٹیلی جنس ایجنسیاں ۔۔۔۔ ایسا انکشاف کہ بھارت خوف میں مبتلا ہو گیا

مقبوضہ کشمیر میں سرگرم مسلح حریت پسند تنظیم لشکر طیہ نے ایسا موبائل تیار کیا ہے جس کا سراغ نہیں لگایا جاسکتا،بھارتی ایجنسی این آئی اے نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے گرفتار مسلح حریت پسند نے ہمیں بتایا کہ لشکر طیبہ نے موبائل تیار کیا ہے جس کو ایجنسیاں، خفیہ ادارے اورسیکیورٹی فورسز خفیہ طور پر ریکارڈ نہیں کرسکتیں. اس میں ایسی ڈیوائسز استعمال کی گئیں جو کسی کے ریکارڈ میں نہیں آتیں جس کو لشکر طیبہ صرف اپنے روابط کے لیے استعمال کرتی ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا کہنا ہے حافظ سعید کی لشکر طیبہ کے

سٹوڈنٹ ونگ ’المحمدیہ‘ نے ایک ایسا موبائل ہینڈ سیٹ تیار کر لیا ہے جسے استعمال کرتے ہوئے لشکر طیبہ کے ارکان آپس میں خفیہ رابطے کر سکتے ہیں اور کوئی بھی ان کی مانیٹرنگ نہیں کر سکتا۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی ایجنسیوں نے بتایا ہے کہ اس موبائل فون میں ایک خاص قسم کی چپ داخل کرنے کے بعد یہ خود بخود قریبی ترین موبائل ٹاور سے رابطہ کرلیتا ہے اور اس کے ذریعے کی جانے والی کالز کو کوئی ایجنسی مانیٹر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی اس ہینڈ سیٹ کی کال کو مانیٹر کرنے کی کوشش کرے بھی تو یہ کال خود بخود ختم ہوجاتی ہے۔لشکر طیہ کا ایک شعبہ ایسا ہے جو اس موبائل کو تیار کرتا ہے اور پھر اس کو استعمال کرنے کی علیحدہ سے تربیت دی جاتی ہے،بھارتی ایجنسی این آئی اے نے بتایا مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ سے 7 اپریل کو گرفتار کیے گئے جنگجو ذیب اللہ عرف حمزہ نے بتایا کہ لشکر طیبہ نے 2017 میں 450 جنگجووں کو تربیت دی ہے جن کو بھارت کے خلاف اپریشن کے لیے تیار کیا گیا ہے جن کی عمریں 15 سے 25 سال کے درمیان ہیں، NIA کے مطابق ذیب اللہ عرف حمزہ نے 2اور 3 مارچ کی درمیانی شب سرحد عبور کی تھی جس کے بعد 20 مارچ کو ایک معرکے کے دوران زخمی ہوگیا اس کے ہاتھ پر گولیاں لگیں تھی لیکن یہ معرکے والی جگہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا اس کے بعد بھارتی سیکیورٹی فورسز نے 7 اپریل کو ایک اپریشن کے دوران ذبیح اللہ کو گرفتار کرکے بھارتی ایجنسی این آئی اے کے حوالے کیا تھا۔ بھارتی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان ایک پاکستانی انکم ٹیکس آفیسر کا بیٹا ہے اور اس کی دی گئی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ لشکر طیبہ بھارت مخالف سرگرمیوں کے لئے سینکڑوں نوجوانوں کو بھرتی کرکے تربیت دے رہی ہے۔

جواب دیں

Back to top button