پاکستان

سندھ اسمبلی،نصرت سحر عباسی کی جانب سے شہلا رضا کو جوتا دکھانے پر بات بڑھ گئی ،خاتون رہنما کی حرکت کوجرم قرار دیدیا گیا، پیپلزپارٹی رہنمائوں سے کیا ، کیا فائدےحاصل کرتی رہیں، شرمناک الزامات عائد کر دئیےگئے

سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحر عباسی نے ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کو جوتا دکھا دیا جس پر شہلا رضا شدید برہم ہوگئیں اور انہیں ایوان سے باہر نکلوادیا اور کہا کہ نصرت سحر عباسی ایوان میں شور شرابا کرتی ہیں اور یہ نہیں بتاتیں کہ انہوں نے پیپلزپارٹی سے کتنے فائدے لیے۔ممتاز جاکھرانی نیالزام لگایا کہ نصرت سحر نے گیان چاند سے باردانے کی بوریاں لیں، وہ پی پی کا کھاکر بھی الزام لگاتی ہیں۔ ہفتہ کو سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی سربراہی میں ہوا جس میں ممتاز

جاکھرانی بجٹ پر بحث کررہے تھے تو انہوں نے مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحر عباسی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ نصرت سحر عباسی ایوان میں شور شرابا کرتی ہیں اور یہ نہیں بتاتیں کہ انہوں نے پیپلزپارٹی سے کتنے فائدے لیے۔ممتاز جاکھرانی نیالزام لگایا کہ نصرت سحر نے گیان چاند سے باردانے کی بوریاں لیں، وہ پی پی کا کھاکر بھی الزام لگاتی ہیں۔ممتاز جاکھرانی کے الزامات پر نصرت سحر عباسی شدید طیش میں آگئیں اور شور شرابا شروع کردیا، اس پر ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا کہ آپ ہماری قیادت پر اس طرح کے الفاظ استعمال کرتی ہیں لیکن اپنے اوپر کچھ برداشت نہیں کرتیں۔شہلا رضا کے ٹوکنے پر نصرت سحر عباسی غصے میں آگئیں اور پا ئو ں اوپر کرکے ڈپٹی اسپیکر کو جوتا دکھایا جس پر شہلا رضا شدید برہم ہوگئیں اور ایوان میں موجود سارجنٹ کو نصرت سحر کو اسمبلی سے باہر نکالنیکا حکم دیا اس پر سارجنٹ نیانہیں ایوان سیباہر نکال دیا۔شہلا رضا نے کہا کہ اگر نصرت سحر عباسی رہیں تو ایسے ایوان نہیں چلے گا، وہ آج کے دن اسمبلی سے باہر رہیں گی، ان کی پارٹی سے درخواست کروں گی کہ انہیں تمیز سکھائیں اور آئندہ انہیں ٹکٹ نہ دیں۔ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ جوتا نکالنا غلطی نہیں جرم ہے، جنرل ضیا کے پالے ہوئے لوگ ہی ایوان میں جوتا دکھا سکتے ہیں۔ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ اگر کسی نے جوتا چلایا تو کہوں گی کہ یہ اس ہائوس کےقابل نہیں، پانچ دنوں میں انتہائی غلط زبان کا ایوان میں استعمال کیا گیا۔اس دوران اسمبلی میں شدید شور شرابا ہوا اور ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا، ڈپٹی اسپیکر نے اراکین کو بار بار چپ رہنے کی تاکید کی لیکن اپوزیشن اراکین نے اسمبلی میں شورو غل کیا۔

جواب دیں

Back to top button