اسلامی

ہاتھ کی کڑاہی سے سلک کے کپڑے پر سونے سے قرآن مجید تحریر

آذربائیجان سے تعلق رکھنے والی خاتون نقش نگار نے 3 سال کی محنت سے سلک سونے کی لکھائی سے قرآن پاک تحریر کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق قرآن پاک سے محبت کرنے والے اسے اکثر اپے انداز میں خوب صورت طریقے سے لکھ کر اپنی محبت کا اظہارکرتے رہتے ہیں تاہم اب ایک خاتون نے قرآن پاک کو ایک ایسے منفرد انداز میں تیار کیا ہے کہ اس سے قبل اس طرح کے انداز میں شاہد ہی کسی نے مکمل قرآن پاک کبھی تیار کیا ہو۔

آذربائیجان کی خاتون نے ہاتھ کی کڑھائی سے سلک کے کپڑے پر مکمل قرآن پاک لکھا ہے۔ خاتون کا کپڑے پر کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ تنزیلے محمد زادے نامی خاتون نے سلک پر قرآن پاک تحریر کرنے کے لیے مسلسل 3 سال صرف کیے۔خاتون نے اس وقت سلک پر سونے کی لکھائی کا کام شروع کیا جب اسے معلوم ہوا کہ قرآن پاک کو مختلف قسم کے کپڑوں پر تحریر کیا جا سکتا ہے۔قرآن پاک کا ہر صفحہ ریشم سے بنایا گیا ہے جس کی لمبائی 11.4 انچ اور چوڑائی 13 انچ ہے۔تنزیلے نے قرآن پاک تحریر کرنے کی تیاری میں ایک لیٹر سے زائد مائع سونا اور چاندی کا استعمال کیا۔

تنزیلے کی تیار کردہ قرآن پاک کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جنہیں ترکی کی وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری کیا گیا۔تنزیلے نے سلک پر تحریر کردہ قرآن پاک کو ماسٹر پیس قرار دے دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس پراجیکٹ کی ایک خاص اہمیت ہے کیونکہ قرآن پاک میں متعدد بار ریشم کا ذکر کیا گیاہے۔

 

واضح رہے کہ اس سے قبل مکہ مکرمہ میں جبل العمر میں ’القرآن الکریم‘ نمائش میں پاکستانی خاتون نسیم اختر کے کپڑے پر کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن کے نسخے کو پیش گیا گیا۔ نسیم اختر کا تیار کردہ قرآن 10 جلدوں پر مشمل ہے اور ہر جلد میں تین پارے ہیں، اس قرآن کی تیاری میں 300 میٹر کپڑا اور 25 ہزار میٹر طویل دھاگہ استعمال ہوا ہے جبکہ قرآن کا ہر پارہ 24 صفحات اور ہر صفحہ 15 سطروں پر مشتمل ہے۔جبل العمر میں القرآن الکریم نمائش میں پاکستان خاتون کا کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن ہزاروں افراد کی دلچسپی کا محور بنا رہا۔ پاکستانی خاتون نسیم اختر نے کڑھائی سے 724 صفحات لکھے جن کا وزن 55 کلو گرام ہے۔

خاتون کا دعویٰ تھا کہ ہاتھ کی کڑھائی سے تیار کیا جانے والا قرآن مجید کا یہ نسخہ واحد ہے جو ایک ہی عورت کے ہاتھ سے بناہے، اس میں کسی کی مدد شامل نہیں بلکہ سب میری اپنی کاوش ہے۔

Back to top button