پاکستان

مانو یا نہ مانو عمران خان نے معرکہ مار دکھایا ہے۔۔۔۔ ایاز امیر کا کپتان کو انوکھا خراج تحسین

معروف صحافی ایاز امیر کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو چاہے آپ اچھا جانیں یا برا۔لیکن عمران خان نے پاکستان کی سیاست کے بنیادی اصول بدل کر رکھ دئیے ہیں۔جو ن لیگ کی ڈیمیوکریٹک ڈکٹیر شپ تھی۔جس کے بارے کہا جاتا تھا کہ

اسے کوئی اکھاڑ نہیں سکتا۔لیکن عمران خان نے اس کو توڑ کر رکھ دیا ہے۔پہلے کہا جاتا تھا کہ عمران خان کے پاس اکثریت نہیں ہو گی انہیں کسی سیاسی جماعت کے ساتھ مل کر حکومت بنانی پڑے گی۔لیکن سب اندازے غلط ثابت ہو گئے۔ایاز امیر کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ نے پنجاب میں اکثریت لی لیکن وہ پنجاب میں حکومت بنانے کی کوشش ہی نہیں کر رہے۔یہی وجہ ہے کہ ایک آزاد ایم پی اے جگنو محسن جن کا رحجان ن لیگ کی طرف سمجھا جاتا تھا انہوں نے کہا ن لیگ نے حکومت بنانے کی کوشش ہی نہیں کی۔اور پھر لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان کو سیاست نہیں آتی۔حالانکہ عمران خان نے سیاست کو بدل کر رکھ دیا ہے۔۔عمران خان نے ایسی کامیابی حاصل کی جس نے سارے اندازوں کو غلط ثابت کر دیا ہے۔یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ انہیں سیاست نہیں آتی اور وہ ملک نہیں سنبھال سکتے۔تا ہم الیکشن 2018ء میں عمران خان نے سب کے اندازے غلط ثابت کر کے رکھ دئیے۔عمران خان کی جماعت نے واضح اکثریت حاصل کی ۔ جس کی وجہ سے پارلیمنٹ سے پرانے چہرے غائب ہو گئے۔

اور آج ممبران قومی اسمبلی نے حلف اٹھا لیا ہے جن میں پاکستان تحریک انصاف کے ممبران کی تعداد سب سے زیادہ تھی۔عمران خان ملک کے ممکمہ وزیراعظم ہیں۔امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ عمران خان 18اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیں گے۔عمران خان کی تقریب حلف برداری سادگی سے منعقد کی جائے گی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق عمران خان قومی اسمبلی اجلاس میں پہنچ گئے ہیں اورفاٹا اصلاحات کے حوالے سے بل کی منظوری کے لئے ووٹ کاسٹ کریں گے۔عمران خان کے اسمبلی پہنچتے ہی صحافیوں نے انہیں گھیر لیا اورپوچھا آپ اتنے عرصے بعد قومی اسمبلی آئے ہیں۔ اس کی وجہ کیا ہے؟۔جس پر انہوں نے جواب دیا کہ اسمبلی صحیح کام کرتی تو میں آتا رہتا۔صحافی نے پھر سوال کیا کہ ایوان کو صحیح انداز میں چلانے کا ذمہ دار کون ہے؟۔عمران خان بولے کے وزیراعظم ہی اسمبلی کو صحیح انداز میں چلاتے ہیں۔خیال رہے کہ آج قومی اسمبلی میں فاٹا اصلاحات پر بل پیش کیا جائے گا جس کے منظور ہونے پر فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ ذرائع کے مطابق فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے بل کی منظوری کے لئے ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان عرصہ بعد پارلیمنٹ ہاﺅس پہنچ گئے ۔

Back to top button